کراچی پولیس کے بیٹرز کا نظام بے نقاب

کراچی پولیس کئی بار کوشش کرنے کے بعد مخبرانہ نظام تو بحال نہ کرسکی لیکن بیٹرز کا نظام کئی شکایت کے باوجود بھی بھرپور انداز میں پوری ایمانداری سے جاری ہے جس کے باعث شہر کی سڑکوں کی ایک لین پتھاروں کے لئے مخصوص ہوتی جارہی ہے۔

کراچی پولیس کے بیٹرز کی لياقت آباد مارکيٹ سےلاکھوں روپے ماہانہ وصولی جاری ہے، فی ٹھيلہ 150روپے وصول کيے جاتے ہيں۔ روزانہ کے 60ہزار اور ماہانہ 18 لاکھ تک وصول کئے جاتے ہيں۔

سماء کی ٹیم لیاقت آباد پہنچی اور خریدار بن کر وہاں ٹھیلے والوں سے پولیس کے بیٹر کے متعلق بات کرنا شروع کی کہ اتنے میں پولیس بیٹر اسی ٹھیلے پر وصولی کرنے آگیا۔ جب ان سے سوال کیا گیا کس تھانے کی بیٹ جمع کررہا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ  وہ تو ٹھیلے پر لگی لائیٹوں اور بیٹری کے پیسے لینے آیا ہے۔

مذکورہ بندہ کارخانہ دکھانے پر رضامند تو ہوا مگر کارخانہ دکھانے کے بجائے موٹرسائیکل اسٹارٹ کی اور ایسی رفتار سے بھاگا کہ ہمیں لگا کہ کہیں یہ کسی اور چیز سے ٹکرا نہ جائے۔

ٹھیلے والوں کا کہنا ہے کہ لیاقت آباد میں 400 ٹھیلے لگائے جاتے ہیں ہر ٹھیلے سے 150 روپے لئے جاتے ہیں جو رقم روزانہ 60ہزار بن جاتی ہے۔



from SAMAA https://ift.tt/1hyroUOQ2

No comments:

Post a Comment

A lack of water has hindered firefighting efforts.

By Kate Selig and Emily Baumgaertner from NYT U.S. https://ift.tt/j7s0kTO