اتحادیوں نے وزیراعظم شہباز شریف سے کہا ہے کہ حکومت کو اپنی مدت پوری کرنی چاہئے۔ وفاقی حکومت نے کسی بھی قسم کا سیاسی دباؤ قبول نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ حکومتی اتحاد نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق عدالتی رائے پر ردعمل سے قبل قانونی ماہرین کی رائے لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کے سربراہان سے اہم ملاقات کی، جس میں آصف علی زرداری، مولانا فضل الرحمان اور ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سمیت دیگر شریک ہوئے۔
میٹنگ میں ملک کے معاشی و سیاسی حالات زیر غور آئے، اتحادیوں کے ساتھ آرٹیکل 63 اے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی رائے اور اس کے بعد پنجاب کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
وزیراعظم نے روپے کی قدر میں اضافے اور دیگر معاشی امور پر بھی اتحادیوں کو اعتماد میں لیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ ملکی ترقی اور سیاسی و معاشی استحکام کیلئے مل کر آگے بڑھیں گے۔
اہم ترین ملاقات میں طے پایا کہ عدالتی رائے پر کوئی بھی ردعمل قانونی ماہرین اور اٹارنی جنرل کی مشاورت کے بعد دیا جائے گا، اتحادیوں نے نئے الیکشن سے پہلے انتخابی اصلاحات کا عمل جلد از جلد مکمل کرنے پر زور دیا۔
ساتھ یہ بھی کہا کہ عمران خان کی 4 سالہ کارکردگی کی حقیقت عوام کے سامنے لانا بہت ضروری ہے، حکومتی اتحادیوں نے سیاسی بحران سے نمٹنے اور معاشی استحکام کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کرادی۔
اتحادیوں نے معیشت کے استحکام کیلئے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کردیا، ساتھ ہی معیشت کو سنبھالا دینے کیلئے اقدامات کو ناگزیر قرار دیدیا۔
وزیراعظم شہباز شریف سے وزیر قانون اور اٹارنی جنرل بھی ملے، آرٹیکل 63 اے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کی رائے اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔
from SAMAA https://ift.tt/A2y6iNt
No comments:
Post a Comment