سمندری طوفان سندھ کے ساحلوں کے قریب انخلااورحفاظتی اقدامات جاری

سمندری طوفان بائپرجوائے کی سندھ کے ساحلوں کی طرف پیش قدمی جاری ہے ، اورکراچی سے اس کا فاصلہ 370 کلومیٹررہ گیا ہے،سندھ حکومت اور پاک فوج کی جانب سےساحلی علاقوں میں حفاظتی اقدامات جاری ہیں،طوفان کل کیٹی بندر کی ساحلی پٹی سے گزرے گا ،آٹھ سے بارہ فٹ اونچی لہریں اٹھیں گی، کراچی میں ساٹھ سے اسی کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں گی ۔کراچی سمیت سندھ کے ديگر شہروں میں آج سے لے کر جمعرات اور جمعہ تک تیز بارشوں کا امکان ہے ۔ سمندر سے واپس لوٹنے والے ماہی گيروں کے مطابق سمندر میں شدید طغيانی اور جھکڑ چل رہے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں :۔ سمندری طوفان، وزیراعظم کی لوگوں کی حفاظت کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت

سمندری طوفان نے پاکستان میں بھی اثرات دکھانا شروع کردیئے، کراچی، ٹھٹھہ، سجاول اوردیگرساحلی شہروں میں تیزاورگرد آلود ہوائیں اورہلکی بارش کا آغاز ہوگیا، جاتی میں بھی موسلا دھاربارش ہو ئی۔

محکمہ موسمیات کا الرٹ:۔

محکمہ موسمیات نے طوفان سے متعلق الرٹ جاری کردیا، سندھ کی ساحلی پٹی سے آبادیوں کا انخلاء جاری ہے، سیکڑوں افراد کو محفوظ مقامات پرمنتقل کردیا گیا، ہزاروں افراد اب بھی پھنسے ہوئے ہیں، طوفان سندھ کے بجائے گجرات کی ساحلی پٹی سے ٹکرائے گا، طوفان اپنا رخ تبدیل کرے گا۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ طوفان 14 جون کی صبح تک شمال کی جانب مزید ٹریک کرنے کا امکان ہے، طوفان شمال مشرق کی طرف مڑکرجنوب مشرقی سندھ کے درمیان سے گزر جائے گا، گجرات کے ساحل سے 15 جون کو ایک انتہائی شدید طوفان کے طور پر ٹکرائے گا۔

میٹ آفس نے بتایا ہے کہ طوفان کے نتیجے میں کراچی سمیت صوبہ بھر میں شدید بارش اور تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے، کراچی میں آج درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری ہوائیں بند ہونے سے درجہ حرارت 40 ڈگری سے بھی زیادہ محسوس ہوگا، کم سے کم درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ رہا، آج دوپہر یا شام سے شہر میں تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ طوفان کے پیش نظر ساحلی پٹی سے شہریوں کا انخلاء جاری ہے، کیٹی بندر کی 13 ہزار آبادی خطرے میں ہے، گزشتہ رات کیٹی بندر سے 3 ہزار افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا، گھوڑاباڑی کی 5000 آبادی کو خطرہ ہے، اب تک 100 افراد کو نکالا جاچکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ شہید فاضل راہو کی 4 ہزار آبادی میں سے 3 ہزار افراد کا انخلاء ہوگیا، بدین کی 2500 آبادی طوفان سے خطرہ میں ہے تاہم اب تک 540 افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جاچکا ہے، شاہ بندر کی 5 ہزار آبادی میں سے 90 اور جاتی کی 10 ہزار آبادی میں سے 100 افراد کو نکالا جاچکا ہے، کھارو چھان کی 1300 کی آبادی بھی سمندری طوفان سے خطرے میں ہے، جہاں سے 6 افراد کو نکالا گیا۔

مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ابھی تک 40 ہزار 800 میں سے 6 ہزار 836 لوگ منتقل ہوچکے ہیں، ٹھٹھہ، بدین اور سجاول اضلاع کے لوگوں کو بھی انتظامیہ منتقل کرتی رہے گی، لوگ اپنے گھر چھوڑنا نہیں چاہتے لیکن ان کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ انتظامیہ سے تعاون کریں اور محفوظ مقام پر منتقل ہوجائیں۔

سجاول

مقامی انتظامیہ کے مطابق سمندری طوفان قریب آنے کے ساتھ ساتھ ساحلی علاقوں جاتی، شاہ بندر، کھارو چھان اور کلکا چھانی میں تیز ہوائیں چلنا شروع ہوگئیں، تیز گرم ہوائیں چلنے سے گرمی کی شدت بڑھ گئی، جاتی سے 200 سے زائد افراد کو نکال کر کیمپس میں منتقل کیا گیا۔ سجاول کے علاقے جاتی کی ساحلی پٹی میں موسلادھار بارش شروع ہوگئی، مختلف دیہات کے مکینوں نے شیلٹرز میں جانے سے انکار کردیا۔

پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری

سمندری طوفان کے خطرے کے پیش نظر پاک فوج کی امدادی کاروائیاں جاری ہیں۔ سجاول میں پاک فوج کےامدادی دستوں نے کشتیوں کےذریعے مقامی آبادی کو محفوظ مقام پرمنتقل کیا۔ جی اوسی نےحیدر آباد ڈویژن کا کیٹی بندر اور سجاول کا دورہ کیا ، اور حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیا ،ممکنہ متاثرہ علاقوں کی جانب پاک فوج کے اضافی دستے روانہ کردیئے گئے۔ سجاول کے علاقے خروچن میں سڑک سمندری لہروں کی نذر ہوگئی۔ گھاروچن اور کیٹی بندرمیں بھی مقامی آبادی کی پناہ گزین کیمپوں میں منتقلی کا عمل جاری ہے۔ متاثرین نے امدادی سرگرمیوں پر پاک فوج کے جوانوں کا شکریہ ادا کیا۔

پاک بحریہ بھی الرٹ

پاک بحریہ نے سمندری طوفان بائپر جوئے کے پیش نظر سندھ کے ساحلی علاقوں میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے اور بر وقت مدد فراہم کرنے کے لیے اپنے تمام وسائل اور مطلوبہ اثاثوں کے ساتھ ہمہ وقت تیار ہے۔

پاک بحریہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کےمطابق پا ک بحریہ کے دستوں نے شاہ بندر سے متصل گوٹھوں سے لگ بھگ ایک ہزار افراد کی محفوظ مقام پر نکل مکانی میں مدد فراہم کی اور 64ماہی گیروں کو سمندر سے ریسکیو کیا۔

اعلامیہ کےمطابق بدلتی صورت حال اور بر وقت امدادی کارروائیوں کی نگرانی کیلئے ہیڈ کوارٹر کمانڈرکراچی میں سائیکلون مانیٹرنگ سیل قائم کر دیا گیا ہے۔

پاک بحریہ جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن کوآرڈینیشن سینٹر کی جاری کردہ ہدایات کے مطابق تمام ا سٹیک ہولڈرز بلخصوص ماہی گیروں کو گہرے اور کھلے سمندر میں نہ جانے کے لیے متنبہ کیا جا رہا ہے۔ پاک بحریہ کی ایمرجنسی رسپانس اور طبی ٹیمیں بلوچستان کے ساحلی اور سندھ کے دیہی علاقوں بشمول حیدرآباد، شہید بینظیر آباد، سکھر اور سانگھڑ میں ناگہانی صورت حال سے نمٹنے اور فوری امداد فراہم کرنے کے لیے تعینات کی گئیں ہیں۔

پاک بحریہ کے جہاز کھلے سمندر میں گشت کے دوران سمندروں میں پھنسی کشتیوں کو مدد فراہم کرنے میں سرگرم ہیں۔ کراچی میں پاک بحریہ کے اسپتالوں میں بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہائی الرٹ کر دیا گیا۔سمندری طوفان بائپر جوئے سے عوام کو محفوظ رکھنے کے لیے پاک بحریہ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی اور صوبائی و مقامی حکومتوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ ضرورت کے پیشِ نظربر وقت مدد فراہم کی جاسکے۔

کراچی ائرپورٹ پر الرٹ جاری

سمندری طوفان بائپر جوائے کے پیش نظر کراچی ائرپورٹ پر احتیاطی تدابیر کےلیے الرٹ جاری کر دیا گیا۔

ڈپٹی ڈائریکٹر ایئر سائیڈ کی جانب سے جاری الرٹ میں کہا گیا ہے کہ13 سے17جون تک بارشوں کے ساتھ گردوغبار کے طوفان کا خدشہ ہے۔

جاری الرٹ کے مطابق ہلکےوزن کےہوائی جہازوں کی محفوظ جگہ پرپارکنگ یقینی بنائیں،مذکورہ بالا اقدامات کا اطلاق فوری طور پرکیےجانےکےبعد آگاہ کیا جائے۔

ٹھٹھہ میں بارش اور طوفانی ہوائیں

ٹھٹھہ کے مختلف علاقوں مین طوفانی ہوائیں چلنا شروع ہوگئیں، ساتھ ہلکی بارش بھی ہورہی ہے۔

کیٹی بندر سمیت مختلف علاقوں میں مٹی کا طوفان آگیا، ساکرو، گاڑھو، بگان، گھارو، مکلی اور ٹھٹھہ میں بھی تیز ہواٸیں جاری ہیں۔

اورماڑہ

بلوچستان کے علاقے اورماڑہ میں بھی سمندر بپھرنے سے پانی رہائشی علاقوں میں داخل ہوگیا، پانی آبادی میں داخل ہونے سے شہری شدید پریشانی کا شکار ہیں، سمندر میں شدید طغیانی کے سبب ماہی گیروں کی املاک کو بھی نقصان کا اندیشہ ہے۔

کراچی میں بوندا باندی

کراچی کے مختلف علاقوں میں بوندا باندی شروع ہوگئی، ابراہیم حیدری، صدر، ٹاور، ریڑھی گوٹھ اور چشمہ گوٹھ کے اطراف میں ہلکی بارش سے موسم کچھ خوشگوار ہوگیا۔

کیٹی بندر

ٹھٹہ کی ضلعی انتظامیہ نے کیٹی بندر اور نواحی دیہات کو خالی کروالیا، ٹھٹھہ کی ضلعی انتظامیہ نے شہر کو 95 فیصد خالی کروا لیا۔

یہ بھی پڑھیں:۔ کیٹی بندر سے لوگوں کو زبردستی نکالنا پڑا، شیری رحمان

مختیار کار کیٹی بندر مقصود احمد جوکھیو کا کہنا ہے کہ شہریوں اور دیہاتیوں کو ٹرانسپورٹ فراہم کی گئی، متاثرہ خاندانوں کو محفوظ مقام کی طرف منتقل کیا جارہا ہے، 10 ہزار متاثرہ افراد کو منتقل کیا جاچکا۔

انہوں نے بتایا کہ کیٹی بندر شہر اور ایک درجن دیہات سے تمام افراد کو منتقل کرچُکے۔

سی ویو جانے والی سڑک ٹریفک کیلئے بند

کراچی ٹریفک پولیس نے سی ویو تک جانے والی سڑک ٹریفک کیلئے بند کردیا۔ پولیس ترجمان کے مطابق سڑک کے دونوں ٹریک کو ٹریفک کیلئے بند کیا گیا ہے، سڑک سمندری طوفان کے پیش نظر بند کی گئی ہے۔

ماہی گیروں کوسمندرمیں جانےسےروک دیاگیا

سمندری طوفان کے پیش نظر کراچی میں ماہی گیروں کو کھلے سمندر میں جانے سے روک دیا گیا ہے تاہم بہت سے ماہی گیر ابھی تک کھلے سمندر میں موجود ہیں، ماہی گیروں کا کہنا ہے کہ ہمیں سمندر میں جانے کی پابندی کا علم نہیں۔

بحیرہ عرب سے اٹھنے والا سمندری طوفان کے اثرات ٹھٹھہ و سجاول کے ساحلی علاقوں پر بھی اثرانداز ہونے لگے ۔ معمول سے زیادہ ہوائیں سمیت سمندر میں طغیانی کے باعث ضلع انتظامیہ ماہی گیروں کو 20 جون تک کھلے سمندر میں جانے پر پابندی عائد کردی ہے۔

طوفان کے پیش نظر سرکاری ملازمین کو ہدایات جاری

وزیراطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت ساحلی علاقوں میں موسم کی صورتحال کو مانیٹرکررہی ہے اور مچھیروں کو گہرے سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے، ساحلی اضلاع کی انتظامیہ مکمل طور پرالرٹ ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے سرکاری ملازمین کو اضلاع نہ چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔

سمندری طوفان کی سندھ اسمبلی میں بھی گونج

سمندری طوفان بائپر جوائے سے بچاؤ کے لئے سندھ اسمبلی میں دعا کرائی گئی۔ اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہا سندھ صوفیو کی سرزمین ہے خطرہ ٹل جائے گا۔

ترجمان سندھ حکومت اور پیپلزپارٹی کی جانب سے نامزد میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا آئندہ تین روز اہم ہیں، حکومت ، انتظامیہ اور تمام ادارے مکمل طور پر الرٹ ہیں۔

ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی محمد حسین نے مطالبہ کیا کہ میونسپل کمشنر ، ڈپٹی کمشنرز اور واٹر بورڈ کو ڈی واٹرنگ پمپس لگانے کی ہدایت کی جائیں۔



from Samaa - Latest News https://ift.tt/8kDE9Xi

No comments:

Post a Comment

6 New Books We Recommend This Week

By Unknown Author from NYT Books https://ift.tt/R8wDiBs