محکمہ موسمیات نے ملک کے مختلف علاقوں میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے، جس کے نتیجے میں پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ ، اور ندی نالوں میں طغیانی کاخطرہ ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈیرہ غازی خان، شمال مشرقی اور جنوبی بلوچستان کے علاقوں (کوئٹہ ، ژوب ، قلعہ سیف اللہ ،زیارت،بارکھان ،کوہلو،شیرانی، ہرنائی،بولان،لورالائی، خضدار، لسبیلہ،کیچ،تربت، پنجگور، آواران اورگردونواح) میں ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے ۔
اگلے دو روز کےدوران اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، چارسدہ،مردان،نوشہرہ،ایبٹ آباد،مانسہرہ، گوجرانوالہ،گجرات،نارووال، سیالکوٹ،لاہور ،قصور اورفیصل آباد میں موسلا دھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے جبکہ مری،گلیات،کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبرپختو نخوا کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا بھی خطرہ ہے ۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( این ڈی ایم اے ) نے محکمہ موسمیات کی مزید بارشوں کی پیشگوئی اوران کے نتیجے میں ممکنہ خطرات کے تدارک کیلئے ایڈوائزری جاری کی ہے۔
این ڈی ایم اے کی ایڈوائزی میں کہا گیا ہے موسلادھار بارشوں کے باعث اگلے 24 گھنٹوں کے دوران بلوچستان کے اضلاع لورالائی، قلات،سبی ،مکران ،نصیرآباد میں ندی نالوں میں سیلابی صورتحال کا سامنا ہو سکتا ہے جبکہ ڈیرہ غازی خان میں ہل ٹورنٹ کا خطرہ ہے۔ اسی طرح دریائے کابل سے منسلک ندی نالوں میں فلیش فلڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا ،گلگت بلتستان اورآزاد جموں کشمیر میں لینڈ سلائیڈنگ، فلیش فلڈنگ اور موسمی نالوں طغیانی کا خدشہ برقرار رہے گا۔ جنوبی پنجاب اور بلوچستان کے پہاڑی علاقوں میں ہل ٹورنٹ کا خطرہ برقرارہے، اسی طرح دریائوں میں تیز بہائو اور نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے۔
این ڈی ایم اے نے اپنی ایڈوائزری میں کہا ہے کہ ممکنہ خطرات کے تدارک کیلئے عوام کی پیشگی اطلاع وحفاظتی تدابیر کی تشہیر کی جائے۔ حساس علاقوں کی جانب ٹریفک کی منظم نگرانی کی جائے۔ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مشینری تیار رکھیں۔ نشیبی علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کی نقل مکانی کیلئے انتظامات کیے جائیں۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/IekVrLM
No comments:
Post a Comment